تحریر : عافیہ صفدر
کوئٹہ شہر میں ہونے والے دو بم دھماکوں نے کوئٹہ شہر کے شہریوں کو ایک بار پھر خوف کے لپیٹ میں لے لیا۔ کوئٹہ صوبے کا سب سے بڑا شہر ھے۔ ذرائع کے مطابق کوئٹہ کی مصروف ترین شاھراہ جہاں شام پانچ بجے کے قریب زندگی رواں دواں تھی سیکورٹی ادارے کے گاڑی کے پاس ایک بم موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے پر چودہ افراد زخمی اور دو افراد شھید ھوگئے جبکہ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق اس حملے کی زمہ داری ٹی ٹی پی نے قبول کر لی ھے ابھی شہر اسی قرب سے نکلا نہیں تھا کہ کل یعنی دس جنوری کو کوئٹہ شہر ایک بار پھر لہو لہان کر دیا گیا اس بار امن دشمنوں کا نشانہ مسجد میں اللہ کی عبادت میں مصروف شہریوں سمیت ڈی ایس پی امان اللہ بھی تھے ابھی نمازیوں نے دو رکعت پوری ھی کی تھی کہ اچانک مسجد ایک دھماکے سے قبرستان کی شکل اختیار کر گیا اس حملے کے نتیجے میں ڈی ایس پی امان اللہ مسجد امام سمیت پندرہ لوگوں نے جام شہادت نوش کی اور انیس افراد زخمی حالت میں ہسپتال لائے گئے۔
یاد رھے کوئٹہ شہر میں رواں سال کے پہلے دس دنوں میں ھونے والا یہ دوسرا حملہ تھا جہاں ان دھماکوں کے بعد شہر کی سیکورٹی مذید سخت کردی گئی ھے تو دوسری طرف صوبائی وزیر داخلہ کی امن بحالی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ھیں ذرائع کے مطابق سیٹلایٹ ٹاون میں ہونے والے دھماکے کی زمہ داری داعش نامی تنظیم نے قبول کرلی ھے ۔ تفصیلات کے مطابق داعش نے بیان جاری کیا ہے کہ ان کے ایک مجاہد ابو جراح البلوچی نے آج بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے غوث آباد میں افغان طالبان کے اہم اجلاس کے دوران خودکش حملہ کیا ہے جس میں افغان طالبان کے اہم رہنماؤں سمیت بیس سے زائد افراد ہلاک جبکہ چالیس کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق آج ہونے والے خودکش حملے میں افغان طالبان کے اہم رہنما مولوی شیخ عبدالحکیم بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
دریں اثناء افغان طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹر پر حملے میں اپنے کسی اہم رہنما کی ہلاکت کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ حملے کے وقت کسی بھی قسم کا اہم اجلاس جاری نہیں تھا اس حوالے سے سامنے آنی والی اطلاعات افواہوں پر مبنی ہیں۔ ماضی میں بھی داعش اپنے وجود کا ثبوت وال چوکنگ کی صورت میں دے چکی ھے ۔ یاد رہے گزشتہ چند عرصے سے کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان میں سیکورٹی کی صورتحال کافی بہتر ھوگئئ تھی مگر گزشتہ چند مہینوں سے کوئٹہ ایک بار پھر امن دشمنوں کے نشانے پر ھے سکیورٹی فورسز پر حملہ شہر میں ایک خوف کی فضاء بنانے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی اہلکاروں پر عوام کا اعتماد کم کرنے کی بھی کوشش ہے۔
ConversionConversion EmoticonEmoticon