ماحولیاتی تبدیلی

 ماحولیاتی تبدیلی :

گزشتہ کئی دنوں سے شمالی بلوچستان اور سندھ کے چند علاقے شدید بارشوں کے لپیٹ میں ھیں۔ جہاں تک ژوب / شیرانی کا تعلق ھے  تو تقریبآ پانچ چھ دنوں سے چند لمحوں کے لئے ھی سورج کی کرنیں زمین پر پڑ چکی ھونگی اور یہ صورتحال مذید چند دنوں تک برقرار رھے گی ۔ عموماً  مون سون کے وقت مذکورہ ریجن میں تیز بارشیں ( یعنی ایسی بارشیں جنکا دورانیہ 30 سے 60 منٹس پر منحصر ھوتی ) دیکھنے کو ملتی تھی جبکہ بارش گزرنے کے بعد بادل ماند پڑ جاتے مگر اس دفعہ صورتحال کافی عجیب و غریب ھے لگ ایسا رھا ھے کہ مون سون کی نہیں بلکہ جنوری / فروری کی بارشیں ھو رھی ھو۔ کافی لوگوں سے بشمول ایسے افراد جنکو موسمیات کی کافی جانکاری ھے سے استفسار کرنے پر پتہ چلا کہ انہوں نے کم ازکم جولائی / اگست کے مہینوں میں ایسی بارشیں اور ایسی موسمیاتی صورتحال نہیں دیکھی ھے۔ اتنی طویل تحریر کا مقصد دراصل یہ ھے کہ اب ھم سب کو ماحولیاتی تبدیلی کے حقیقت کو تسلیم کرنا ھوگا  قدرتی آفات کے  اور کاربن اخراج کے حوالے سے ایک مؤثر حکمت عملی تیار کرنی ھوگی نہیں تو ابھی صرف چند بارشوں سے  ژوب - ڈیرہ اسماعیل خان شاھراہ، کوئٹہ کراچی شاھراہ سمیت کئی رابطہ سڑکیں سیلابی ریلوں کی نظر ھو چکی ھے اور کئی ارب کا انفراسٹرکچر تباہ ھوچکا ھے اگر مذید دیر کریں گے تو اس بات کا قوی امکان ھے جو کہ شاید زیادہ دور بھی نہیں کہ جب 6 سے 7 فٹ تک کے سیلابی ھمارے شہروں میں داخل ھونگے اور پھر تباہی ھی تباہی کا سماں ھوگا۔ 



( یاد رھے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اصل زمہ دار امریکا، چائنہ اور چند دیگر ممالک ھیں مگر اس تبدیلی سے زیادہ متاثرہ ھونے والے دس ممالک کی فہرست میں تیسری دنیا یعنی غریب ممالک ھی شامل ھیں اگرچہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنا اتنا آسان نہیں ھے لیکن اس تبدیلی کو مدنظر رکھتے ھوئے ایسے اقدامات کئے جا سکتے ھیں جس سے نقصانات کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ھے ). 

ھادی خان۔ 

We are living in state of denial when it comes to #climatecrisis .

Newest
Previous
Next Post »

ماحولیاتی تبدیلی

 ماحولیاتی تبدیلی : گزشتہ کئی دنوں سے شمالی بلوچستان اور سندھ کے چند علاقے شدید بارشوں کے لپیٹ میں ھیں۔ جہاں تک ژوب / شیرانی کا تعلق ھے  تو ...