بلوچ ، پشتون معاشرہ اور عورت

                                                                                تحریر : آصفہ بلوچ 

عورت زندگی کی ایک ایسی حقیقت ھے جس سے آنکھ چرانا ممکن نہیں ھے کیونکہ وہ پھولوں کی خوشبو کی طرح ھر جگہ اپنی مہک کا احساس دلاتی ھے۔ ویسے تو عورت کے کئی روپ ھیں وہ ماں بھی ھے تو بہن کا پیار بھی شوہر کی عزت و وقار بھی۔
یہ واضح حقیقت ھے کہ عورت کا تعلق جس معاشرے سے بھی ھو وہ اس سماج کی عزت و وقار بنتی ھے اور معاشرے میں تخلیقی اور سماجی کردار ادا کرتی ھے چاھے وہ معاشرے کے رسم و رواج اور گھریلو حالات کے وجہ سے گھر کے چاردیواری میں قید ھی کیوں نہ ھو۔ مہذب معاشروں میں عورت کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ھے اور وہی قومیں ھی ترقی کرتی ھیں جہاں خواتین کو ایک مہذب مقام حاصل ھو۔ 

                                                 



اگر ھم اپنے سماج کی بات کریں یعنی بلوچ اور پشتون معاشرے کی تو عورت کو جو مقام حاصل ھے وہ یقینا ھر عورت کے لئے باعث فخر ھونا چاھیے بلوچی روایات میں عورت کو ایک اعلی مقام حاصل ھے اگر بلوچ معاشرے میں خون ریز لڑائی ھو رھی ھو اور " میڑ " ایک عورت لے جائے تو وہ لڑائی ختم کر دی جاتی ھے صرف اور صرف اس عورت کے عزت و وقار کے خاطر ھزاروں گھرانے اجڑنے سے بچ جاتے ھیں۔ اسی طرح چاردیواری کے اندر اور باھر بھی عورت کو عزت و احترام دیا جاتا ھے۔ اور عورت چاھے وہ کسی بھی روپ میں ھو اسکی بلوچی روایات میں قدر کی جاتی ھے۔
                                                     

اگر پشتون معاشرے پر نظر ڈالی  جا ے تو وہاں بھی عورت کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ھے اور پشتون ولی بھی عورتوں کی حزت و احترام کا درس دیتی ھے پشتون روایات بھی بلوچی روایات سے بہت ملاپ رکھتے ھیں۔
اگرچہ آج بلوچ اور پشتون معاشروں میں خواتین ھر شعبہ میں اپنی خدمات سرانجام دیتی ھوئی نظر آتی ھیں مگر دوسری طرف آج بھی اکثر بلوچ اور پختون عورتوں کو وہ عزت نہیں ملی جو ملنی چاھیے تھیں جہاں ھمارے معاشرے کے بہت سے روایات کی وجہ سے عورتوں کو ایک مہذب مقام حاصل ھے تو وہیں پر عورت ونی، وٹہ سٹہ اور دیگر رسم ورواج کی بھینٹ بھی چڑھتی ھے۔ عزت و غیرت کو صرف عورتوں کے ساتھ جوڑا گیا ھے غیرت کے نام پر ھمیشہ سے لڑکی ھی قتل ھوتی ھے مگر صرف لڑکی ھی کیوں ؟ عورت کو عزت و غیرت تو سمجھا جاتا ھے مگر اسکو پڑھانے نہیں دیا جاتا۔
وہی معاشرے ترقی کرتے ھیں جن معاشروں میں عورتوں کی شرح خواندگی زیادہ ھو مگر بدقسمتی سے ھمارے معاشرے میں چند ھی لڑکیوں کو پڑھنے دیا جاتا ھے۔ عورت جو کہ کسی بھی شعبہ میں بھی اپنا کردار کر سکتی ھے کو کم عقل ، کم تر اور صنف نازک جیسے القابات سے نوازا گیا ھے مگر ان حالات کے باوجود بھی ھمارے سماج میں عورت آگے بڑھ رھی ھے اور اب تو ھر شعبے میں عورت بڑھ چڑھ کر حصہ لے رھی ھے مگر وقت کا تقاضا ھے کہ اب ھمارے سماج میں بھی عورتوں کو آگے بڑھنے دیا جائے اور انہیں اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوانے دیا جائے۔ یقینا جو معاشرہ عورت کو آگے بڑھنے دیتا ھے تو اس معاشرہ کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
Previous
Next Post »

ماحولیاتی تبدیلی

 ماحولیاتی تبدیلی : گزشتہ کئی دنوں سے شمالی بلوچستان اور سندھ کے چند علاقے شدید بارشوں کے لپیٹ میں ھیں۔ جہاں تک ژوب / شیرانی کا تعلق ھے  تو ...