بلوچستان میں جنگلی حیات کو درپیش خطرات

 صوبہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اسکا تو ہم سبکو بخوبی جانکاری ہے مگر یہ صوبہ نہایت قیمتی و نایاب جنگلی حیات کا مسکن بھی ہے رقبے کے حوالے سے اس طویل صوبے میں جنگلی حیات کے بقاء کو کافی خطرات لاحق ہیں
تحقیق کے مطابق پاکستان بھر میں اب تک پائے  جانے والے 188 اقسام کے رینگنے اور دودھ پلانے والے جانوروں میں سے 71 اور ملک کے 666 اقسام کے پرندوں میں سے 356 بلوچستان میں پائے  جاتے ہیں
ہر سال سائبیریا سے مختلف اقسام کے پرندے بلوچستان کے کئی علاقوں میں قیام کرنے کی غرض سے یہاں کا رخ کرتے ہیں ان علاقوں میں ژوب ، نوشکی ، خاران اور قلعہ سیف اللہ سر فہرست ہیں ان پرندوں کی تعداد آج سے کچھ سال پہلے لاکھوں میں بتائی جاتی تھیں جو کہ اب ہزاروں تک پہنچ چکی ہے
ان مہمان پرندوں کے انے سے پہلے ہی شکاری حضرات  انکے ٹھکانوں کے قریب جہگوں کو اپنا مسکن بنا لیتے ھیں صرف انہی علاقوں کے لوگ ھی نہیں بلکہ خیبر پختونخواہ اور دوسروں صوبوں سے شکاری حضرات یہاں پر جنگلی حیات کا جینا دشوار کرنے کے لئے پہنچ جاتے ہیں
عرب شیخ بلوچستان میں جب چاہے شکار کرنے کے لئے آسکتے ہیں پہاڑی بکرے  سے لیکر کونج ، عقاب ، چکور وغیرہ جو بھی وہ شکار کرنا چاہے کر سکتے ھیں شاید صرف انہیں  انسانوں کو مارنے کی آزادی نا ہو۔  بھلا کون انہیں ٹال سکتا ھے ؟صوبے ، وفاق اور مجھے معلوم نہیں کہاں کہاں سے انکو ہر قسم کے شکار کی آزادی مل جاتی ہے اس حوالے سے مقامی بلوچ اور پشتون سیاسی لیڈرشپ کی خاموشی قابل تنقید ہے
بلوچستان میں غیر قانونی شکار پر پابندی کے حوالے سے قوانین تو موجود ہیں مگر عمل در آمد نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں ۔ ہمارے ہمسایہ ممالک میں تلور سمیت مختلف پرندوں اور جانوروں کے شکار پر پابندی عاید ہے مگر یہاں  پر بھی  شکار پر مکمل ھونی چاھیے نہ کہ قانونی اور غیر قانونی شکار ایسے  الفاظ استعمال کر کے لوگوں  کو ورغلایا جائے ۔
موسمی تغیر وتبدیلی اور اسکے نتیجے میں ہونے والی خشک سالی سے بلوچستان میں موجود جنگلی حیات کے اقسام کو سنگین خطرات لاحق ہیں کیونکہ اسکی وجہ سے انکے رہنے کی جگہیں  اور ماحول  متاثر ہو رہا ہے ۔
ہمارے نوجوانوں میں بھی شکار کرنے کا رجحان زیادہ پایا جاتا ہے سوشل میڈیا کے آنے کے بعد یہ رجحان مزید بڑھتا جارھاھے جنگلی حیات کا تحفظ متلقعہ حکام کے علاوہ ہم سب کی ذمےداری ہے کہ قدرت کے اس عظیم نعمت کا تحفظ اور بقاء کا عزم آج سے ہی کرلیں وگرنہ قدرت کی
اس  نادرونایاب نعمت سے محروم ہونے میں میں دیر نہیں لگے گی ۔


Previous
Next Post »

4 comments

Click here for comments

ماحولیاتی تبدیلی

 ماحولیاتی تبدیلی : گزشتہ کئی دنوں سے شمالی بلوچستان اور سندھ کے چند علاقے شدید بارشوں کے لپیٹ میں ھیں۔ جہاں تک ژوب / شیرانی کا تعلق ھے  تو ...